Research Article
BibTex RIS Cite

احمد ندیم قاسمی کی شاعری : متنوع جہات کا تجریہ

Year 2018, Issue: 32, 57 - 73, 03.10.2018

Abstract

احمد ندیم قاسمی نے شاعری میں عشق، حسن، فطری مناظر، دیہی فطرت، دیہی سماج کا ظلم اورحقیقت ، انسان اور اس کے اعمال ، کوششیں اور انسانیت وغیرہ کو موضوع کے طور پر ترجیح دی۔دیگر شاعروں کی طرح ندیم نے رومانوی شاعری سے اپنی شاعرانہ زندگی شروع کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپنی شاعرانہ زندگی کے آغاز میں انہوں نے حسن، محبت، اور زندگی کی نوعیت کو اپنی شاعری کے موضوعات بنایا؛جو ان کی شاعری کا مجموعہ ''رم جھم'' کے قطعات میں نظر آتا ہے۔ان قطعات میں انہوں نے شاعری اور افسانہ کو یکجا کر کے ایک نئے سنگ میل کی بنیاد ڈالی۔ اس کے ساتھ ان قطعات میں ایک خاص علاقہ کا رنگ جھلکتانظر آتا ہے، یہ ندیم کی پیدائش گاہ پنجاب ہے۔ یہ قطعات ندیم کی شاعرانہ شخصیت کا آئینہ دارہیں۔
قاسمی نے ا ن موضوعات کومزید گہرائی اور تفصیلات سے اپنی اگلی شاعری کامجموعہ "جلال وجمال"میں پیش کیا ہے۔اسی کتاب میں مندرجہ بالا مضامین کے علاوہ انہوں نے گائوں کی روزانہ زندگی کو پیش کیا ہے۔۔ ان کی شاعری کامجموعہ '' دشت وفا'' میں انہوں نے انسانیت اور انسان کی کوشش کو موضوع کے طور پر اہمیت دی۔ اسی طرح انہوں نے حقیقت اور انسانیت کو نمایاں کرتے ہوئے اپنی شاعری کے ذریعے ایک خوبصورت دنیا بنانے کے لئے مطالبہ کیا ہے۔ میں نے اس تحریر میں احمد ندیم قاسمی کی شاعری کے ان موضوعات کو گہرائیوں سے جائزہ لینے کی کوشش کی ہے تاکہ قارئین ان کی شاعری کے مقاصد کو آسانی سے سمجھ سکے۔

References

  • ١۔ ڈاکٹر مرزا حامد بیگ ،''اردو افسانے کی روایت''،اکاڈمی ادبیات پاکستان ، ١٩٩١ئ،ص۔٥٧٧
  • ٢۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، مرتب نند کشور و کرم ، عالمی اردو ادب ، دہلی ،١٩٩٦ء ، ص۔ ٣٠٠
  • ٣۔''مکالمہ: اردو افسانے کی شناخت'' ، ماہ نو ، لاہور، فروری ١٩٨٧ئ،ص۔ ١٤
  • ٤۔ ڈاکٹر مرزا حامد بیگ ،''اردو افسانے کی روایت''،ص۔٥٨٠
  • ٥۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،کتاب نما ،لاہور،١٩٦٣ء ص۔١٨
  • ٦۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٢
  • ٧۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفاء ص۔٢٢٢
  • ٨۔ایضاً،ص۔٢٠٠
  • ٩۔ احمد ندیم قاسمی،''میرا گاؤں''، جلال و جمال ،نیا ارادہ ، لاہور،١٩٤٦ئ،ص۔٢٢٦
  • ١٠۔احمد ندیم قاسمی،''میرے افسانے''، جلال و جمال ،نیا ارادہ ، لاہور،١٩٤٦ئ،ص۔٢٥٨
  • ١١۔احمد ندیم قاسمی ، ''درانتی''، شعلئہ گل ،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔٦٤
  • ١٢۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،ء ص۔٢٥
  • ١٣۔احمد ندیم قاسمی،''میرے افسانے''، جلال و جما ل، ص۔٢٥٨
  • ١٤۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔٢٩
  • ١٥۔احمد ندیم قاسمی ، ''مری شکست''، شعلئہ گل ،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔١٠٧
  • ١٦۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،ء ص۔٣٠
  • ١٧۔احمد ندیم قاسمی ، ''انسان عظیم ہے''، شعلئہ گل ، ص۔٧٠
  • ١٨۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٩
  • ١٩۔احمد ندیم قاسمی ، ''رات بیکراں تو نہیں''، شعلئہ گل ، ص۔٥٦
  • ٢٠۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٤
  • ٢١۔احمد ندیم قاسمی،''کھیل''، جلال و جمال ،ص۔٢٧٠
  • ٢٢۔ایضاً
  • ٢٣۔حمد ندیم قاسمی ، ''انسان''، شعلئہ گل ، ص۔٣٦
  • ٢٤۔حمد ندیم قاسمی ، ''نغمئہانسان''، شعلئہ گل ، ص۔٧٦
  • ٢٥۔حمد ندیم قاسمی ، ''آزادی کے بعد''، شعلئہ گل ، ص۔٤٩
  • ٢٦۔ احمد ندیم قاسمی،''اے مشیت تیری قوت کو سلام'' دشت وفا ، ص۔٢٠٦
  • ٢٧۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔ ٣٩
  • ٢٨۔حمد ندیم قاسمی ، ''انسانیت''، شعلئہ گل ، ص۔٨٧
  • ٢٩۔عبادت بریلوی،''احمد ندیم قاسمی کی شاعری''، علمی اردو ادب،دہلی ، ١٩٩٦ئ،ص۔٢٩٦
  • ٣٠۔حمد ندیم قاسمی ، ''سفر جاری ہے''، شعلئہ گل ،، ص۔٦٦
  • ٣١۔ احمد ندیم قاسمی،''ایک منظر'' دشت وفا ،، ص۔ ١٠١
  • ٣٢۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔ ٦٧
  • ٣٣۔عبدالمجید سالک، شعلئہ گل کے دیباچے،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔١٣
  • ٣٤۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،، ص۔ ١٧
  • ٣٥۔ احمد ندیم قاسمی ، ''رم جھم''(قطعات و رباعیات)، ادارہ فروغ اردو، لاہور ،١٩٤٤ء ، ص ۔١٠

AHMED NEDİM KASİMİ’NİN ŞAİRLİĞİ: ÇEŞİTLİ YÖNLERİNİN İNCELEMESİ

Year 2018, Issue: 32, 57 - 73, 03.10.2018

Abstract

İlerici bir şair olan Ahmed Nedim Kasimi’yi anlamak için, ilk olarak şiirlerinin içeriği hakkında bilgi sahibi olmak gerekmektedir. Çünkü bu içerikler, Kasimi’nin şiirlerini okuyucular için anlaşılır yapmaktadır. Şiirlerinde aşk, aşığın güzelliği, doğal güzellik, kırsal doğa, kırsal toplumdaki gerçeklik ve bunalım, insanlar ve onların hareketleri, insanlık ve toplumsal çabayı işlemiştir. Şiirsel yaşamının başlarında güzellik, aşk ve yaşamın mizacı gibi konuları ele almış ve bunları da “Rim Jhim›s Qatah”
isimli şiirlerine eklemiştir.
Bu gibi derin konuları detaylı bir şekilde bir sonraki kitabı olan “Jalal-o-Jamal” da sunmuştur. Bu kitapta yukarıda sözü edilen konulara ek olarak, köylerdeki günlük yaşamı ve köylerdeki aşkı da göstermiştir. “Dasht-e-wafa” isimli şiirlerinde ise insanlık ve insanın gayretini konu olarak seçmiştir. Bu şekilde, şiirleriyle gerçekliği ve insanlığı vurgulayarak güzel bir dünya yaratmaya çabalamıştır. Bu çalışmamda, Ahmed Nedim Kasimi’nin şiirlerinin konuları derin bir şeklinde incelemeye çalıştım ki bu
vesile ile okuyucular Kasimi’nin şiirlerini kolaylıkla anlayabileceklerdir.

References

  • ١۔ ڈاکٹر مرزا حامد بیگ ،''اردو افسانے کی روایت''،اکاڈمی ادبیات پاکستان ، ١٩٩١ئ،ص۔٥٧٧
  • ٢۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، مرتب نند کشور و کرم ، عالمی اردو ادب ، دہلی ،١٩٩٦ء ، ص۔ ٣٠٠
  • ٣۔''مکالمہ: اردو افسانے کی شناخت'' ، ماہ نو ، لاہور، فروری ١٩٨٧ئ،ص۔ ١٤
  • ٤۔ ڈاکٹر مرزا حامد بیگ ،''اردو افسانے کی روایت''،ص۔٥٨٠
  • ٥۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،کتاب نما ،لاہور،١٩٦٣ء ص۔١٨
  • ٦۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٢
  • ٧۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفاء ص۔٢٢٢
  • ٨۔ایضاً،ص۔٢٠٠
  • ٩۔ احمد ندیم قاسمی،''میرا گاؤں''، جلال و جمال ،نیا ارادہ ، لاہور،١٩٤٦ئ،ص۔٢٢٦
  • ١٠۔احمد ندیم قاسمی،''میرے افسانے''، جلال و جمال ،نیا ارادہ ، لاہور،١٩٤٦ئ،ص۔٢٥٨
  • ١١۔احمد ندیم قاسمی ، ''درانتی''، شعلئہ گل ،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔٦٤
  • ١٢۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،ء ص۔٢٥
  • ١٣۔احمد ندیم قاسمی،''میرے افسانے''، جلال و جما ل، ص۔٢٥٨
  • ١٤۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔٢٩
  • ١٥۔احمد ندیم قاسمی ، ''مری شکست''، شعلئہ گل ،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔١٠٧
  • ١٦۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،ء ص۔٣٠
  • ١٧۔احمد ندیم قاسمی ، ''انسان عظیم ہے''، شعلئہ گل ، ص۔٧٠
  • ١٨۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٩
  • ١٩۔احمد ندیم قاسمی ، ''رات بیکراں تو نہیں''، شعلئہ گل ، ص۔٥٦
  • ٢٠۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٤
  • ٢١۔احمد ندیم قاسمی،''کھیل''، جلال و جمال ،ص۔٢٧٠
  • ٢٢۔ایضاً
  • ٢٣۔حمد ندیم قاسمی ، ''انسان''، شعلئہ گل ، ص۔٣٦
  • ٢٤۔حمد ندیم قاسمی ، ''نغمئہانسان''، شعلئہ گل ، ص۔٧٦
  • ٢٥۔حمد ندیم قاسمی ، ''آزادی کے بعد''، شعلئہ گل ، ص۔٤٩
  • ٢٦۔ احمد ندیم قاسمی،''اے مشیت تیری قوت کو سلام'' دشت وفا ، ص۔٢٠٦
  • ٢٧۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔ ٣٩
  • ٢٨۔حمد ندیم قاسمی ، ''انسانیت''، شعلئہ گل ، ص۔٨٧
  • ٢٩۔عبادت بریلوی،''احمد ندیم قاسمی کی شاعری''، علمی اردو ادب،دہلی ، ١٩٩٦ئ،ص۔٢٩٦
  • ٣٠۔حمد ندیم قاسمی ، ''سفر جاری ہے''، شعلئہ گل ،، ص۔٦٦
  • ٣١۔ احمد ندیم قاسمی،''ایک منظر'' دشت وفا ،، ص۔ ١٠١
  • ٣٢۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔ ٦٧
  • ٣٣۔عبدالمجید سالک، شعلئہ گل کے دیباچے،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔١٣
  • ٣٤۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،، ص۔ ١٧
  • ٣٥۔ احمد ندیم قاسمی ، ''رم جھم''(قطعات و رباعیات)، ادارہ فروغ اردو، لاہور ،١٩٤٤ء ، ص ۔١٠

AHMAD NADEEM QASMI’S POET: AN ANALYSIS OF MISCELLANEOUS ASPECTS

Year 2018, Issue: 32, 57 - 73, 03.10.2018

Abstract

To understand the poetry of Ahmad Nadeem Qasmi as a progressive poet, it is necessary to have an idea about the contents of his poetry first. Because these contents made his poetry acceptable to the reader. As contents he preferred love, lover’s beauty, natural beauty, rural nature, oppresses and reality of rural society, people and their actions, efforts and humanity in his poetry. At the beginning of his poetic life, beauty, love and nature of life have been preferred as contents in his poetic work; which have been inserted into his poetry “Rim Jhim’s Qatah”.
He presented these contents more deeply and in detail in his next book “Jalal-o-Jamal”. In addition to the above mentioned contents in this book, he has shown the daily life of the village and love for the village. In his poetry “Dasht-e-wafa”, he preferred humanity and man’s effort as subject. In this way, he called for creating a beautiful world through his poetry by highlighting the reality and humanity. In my research article, I have tried to deeply review these contents of Ahmad Nadeem Qasmi’s poetry, so that the reader will be able to easily understand the purpose of his poetry.

References

  • ١۔ ڈاکٹر مرزا حامد بیگ ،''اردو افسانے کی روایت''،اکاڈمی ادبیات پاکستان ، ١٩٩١ئ،ص۔٥٧٧
  • ٢۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، مرتب نند کشور و کرم ، عالمی اردو ادب ، دہلی ،١٩٩٦ء ، ص۔ ٣٠٠
  • ٣۔''مکالمہ: اردو افسانے کی شناخت'' ، ماہ نو ، لاہور، فروری ١٩٨٧ئ،ص۔ ١٤
  • ٤۔ ڈاکٹر مرزا حامد بیگ ،''اردو افسانے کی روایت''،ص۔٥٨٠
  • ٥۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،کتاب نما ،لاہور،١٩٦٣ء ص۔١٨
  • ٦۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٢
  • ٧۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفاء ص۔٢٢٢
  • ٨۔ایضاً،ص۔٢٠٠
  • ٩۔ احمد ندیم قاسمی،''میرا گاؤں''، جلال و جمال ،نیا ارادہ ، لاہور،١٩٤٦ئ،ص۔٢٢٦
  • ١٠۔احمد ندیم قاسمی،''میرے افسانے''، جلال و جمال ،نیا ارادہ ، لاہور،١٩٤٦ئ،ص۔٢٥٨
  • ١١۔احمد ندیم قاسمی ، ''درانتی''، شعلئہ گل ،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔٦٤
  • ١٢۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،ء ص۔٢٥
  • ١٣۔احمد ندیم قاسمی،''میرے افسانے''، جلال و جما ل، ص۔٢٥٨
  • ١٤۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔٢٩
  • ١٥۔احمد ندیم قاسمی ، ''مری شکست''، شعلئہ گل ،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔١٠٧
  • ١٦۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،ء ص۔٣٠
  • ١٧۔احمد ندیم قاسمی ، ''انسان عظیم ہے''، شعلئہ گل ، ص۔٧٠
  • ١٨۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٩
  • ١٩۔احمد ندیم قاسمی ، ''رات بیکراں تو نہیں''، شعلئہ گل ، ص۔٥٦
  • ٢٠۔احمد ندیم قاسمی نمبر ، ص۔ ٢٩٤
  • ٢١۔احمد ندیم قاسمی،''کھیل''، جلال و جمال ،ص۔٢٧٠
  • ٢٢۔ایضاً
  • ٢٣۔حمد ندیم قاسمی ، ''انسان''، شعلئہ گل ، ص۔٣٦
  • ٢٤۔حمد ندیم قاسمی ، ''نغمئہانسان''، شعلئہ گل ، ص۔٧٦
  • ٢٥۔حمد ندیم قاسمی ، ''آزادی کے بعد''، شعلئہ گل ، ص۔٤٩
  • ٢٦۔ احمد ندیم قاسمی،''اے مشیت تیری قوت کو سلام'' دشت وفا ، ص۔٢٠٦
  • ٢٧۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔ ٣٩
  • ٢٨۔حمد ندیم قاسمی ، ''انسانیت''، شعلئہ گل ، ص۔٨٧
  • ٢٩۔عبادت بریلوی،''احمد ندیم قاسمی کی شاعری''، علمی اردو ادب،دہلی ، ١٩٩٦ئ،ص۔٢٩٦
  • ٣٠۔حمد ندیم قاسمی ، ''سفر جاری ہے''، شعلئہ گل ،، ص۔٦٦
  • ٣١۔ احمد ندیم قاسمی،''ایک منظر'' دشت وفا ،، ص۔ ١٠١
  • ٣٢۔ احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ، ص۔ ٦٧
  • ٣٣۔عبدالمجید سالک، شعلئہ گل کے دیباچے،قومی دارالاشاعت،لاہور،١٩٥٣ئ، ص۔١٣
  • ٣٤۔احمد ندیم قاسمی،دشت وفا ،، ص۔ ١٧
  • ٣٥۔ احمد ندیم قاسمی ، ''رم جھم''(قطعات و رباعیات)، ادارہ فروغ اردو، لاہور ،١٩٤٤ء ، ص ۔١٠
There are 35 citations in total.

Details

Primary Language Urdu
Subjects Creative Arts and Writing
Journal Section Makaleler
Authors

Hafsa Akhtar This is me

Publication Date October 3, 2018
Published in Issue Year 2018 Issue: 32

Cite

Chicago Akhtar, Hafsa. “احمد ندیم قاسمی کی شاعری : متنوع جہات کا تجریہ”. Şarkiyat Mecmuası, no. 32 (October 2018): 57-73.